بے وفائی پیچھا کرتی ہے
راستوں کے علاوہ
قدموں کے بغیر
اور گزرے ہوئے کے متوازی
میں نے سوچا تھا شہر بدل لوں
پھر ملک بدل کے دیکھا
بہت سے لوگ بدلے
اپنی ساری کی ساری دنیا بدل ڈالی
موت کے اندر بھی تھی
پہلے مجھے صرف شک تھا
پھر یقین ہوا
اب ایمان ہے
بے وفائی پیچھا کرتی ہے
فرحت عباس شاہ
(کتاب – اداس شامیں اجاڑ رستے)