پرانے راستے

پرانے راستے
جھانکنی
تمہاری محبت کے راستے میں
ایک روندا ہوا پتہ
اور ایک کُچلا ہوا کاغذ ہوں 
تمہاری ایڑیوں کی طرف
حیرت اور کرب سے تکتا ہوا
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *