ہائے میرے رہے سہے آنسو
جانے کیوں تیری یاد آنے پر
بے سبب آنکھ سے بہے آنسو
شعر کہتے ہیں سب انہیں لیکن
ہم نے اوراق پر کہے آنسو
ہم تو چپ ہو گئے مگر فرحت
دیر تک بولتے رہے آنسو
آنکھ اپنی جگہ رہی دکھ میں
دل نے اپنی جگہ سہے آنسو
فرحت عباس شاہ
(کتاب – اداس اداس)