پیپل کا شجر

پیپل کا شجر
پیپل کا شجر
ترا میرا نگر
جہاں رات کے پچھلے پہر میں
چاند اترتا ہے
آنکھوں ہی آنکھوں میں
کریں اشارے یہ نظارے
چھپ چھپ کے ملنے کو
چلے ہیں دیکھو دو ستارے
اپنی محبت کے کنارے
دنیا سے چوری چوری
دو دل ہوئے ہیں مگن
دہرا رہی ہے پھر سے
پچھلی کہانی لگن
بھڑکی ہے سینے میں اگن
تیرے خیالوں کی ہوا
آنکھوں میں لاتی ہے گھٹا
دیتی ہے باد صبا
بچھڑے ہوؤ ں کو صدا
رہیں گے ہم باوفا
پیپل کا شجر
تیرا میرا نگر
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *