پیشتر اس کے

پیشتر اس کے
پیشتر اس کے
کہ آنسو مر جائیں
اور بارش جل جائے
اور بادل ٹوٹ جائیں
اور ٹوٹ کر بکھر جائیں
اور پیشتر اس کے
کہ دریا ڈوب جائیں
اور صحرا پھر بھی خوش نہ ہوں
اور درخت اداس ہی رہیں
اور راستے افسردہ۔۔۔
تم اک بار یہاں سے ہو جاؤ
کم از کم ایک بار
فرحت عباس شاہ
(کتاب – جم گیا صبر مری آنکھوں میں)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *