بارش وار برس جاتے ہیں
نیند عجب صحرا ہے جس میں
سارے خواب جھلس جاتے ہیں
کبھی کبھی کچھ دکھ کے لمحے
دل میں آ کر بس جاتے ہیں
اب بھی آ جاتے ہیں خدشے
اب بھی آ کر ڈس جاتے ہیں
اس کے سامنے فرحت میرے
آنسو بھی بے بس جاتے ہیں
فرحت عباس شاہ
(کتاب – اور تم آؤ)