تجھ سے بچھڑا تو کدھر جاؤں گا

تجھ سے بچھڑا تو کدھر جاؤں گا
میں تو بے چینی سے مر جاؤں گا
میں تو ایسے نہیں جانے والا
چاند ڈوبے گا تو گھر جاؤں گا
موتیوں سے بھرا برتن ہوں میں
ٹوٹ جاؤں گا، بکھر جاؤں گا
میں تو سہما ہوا سناٹا ہوں
اپنی آواز سے ڈر جاؤں گا
میں اگر کوئی سمندر بھی ہوں
اک ترے درد سے بھر جاؤں گا
وقت کے رتھ سے میں فرحت عباس
کہیں چپ چاپ اُتر جاؤں گا
فرحت عباس شاہ
(کتاب – کہاں ہو تم)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *