ترا دھیان بہت دیر تک نہیں رہتا

ترا دھیان بہت دیر تک نہیں رہتا
یہ آسمان بہت دیر تک نہیں رہتا
اب انتظار یا بے چینیاں یا ٹھہراؤ
کوئی جہان بہت دیر تک نہیں رہتا
میں جانتا ہوں ترے دل میں میرا کوئی بھی دُکھ
براجمان بہت دیر تک نہیں رہتا
میں بدگمان تو اکثر ہوا ہوں تم سے مگر
کوئی گمان بہت دیر تک نہیں رہتا
فرحت عباس شاہ
(کتاب – آنکھوں کے پار چاند)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *