ترس گئے ہیں نین، جیا بے چین رہے

ترس گئے ہیں نین، جیا بے چین رہے
سن سن اپنے بین، جیا بے چین رہے
اس سے ، جو خاموشی سی چھائی ہے، ہم
دونوں کے مابین، جیا بے چین رہے
ساری ساری شام تمہاری راہ تکے
ساری ساری رین، جیا بے چین رہے
دل کی تاریں ملی ہوئی ہیں آپس میں
سانول ہے بے چین، جیا بے چین رہے
آدھا آدھا چاند کہاں راس آتا ہے
دیکھ دیکھ قوسین، جیا بے چین رہے
فرحت عباس شاہ
(کتاب – من پنچھی بے چین)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *