خوبصورت پھولوں
اور رنگ برنگی تتلیوں کی قسم
تم میری روح اور میرے بدن کے درمیان
یوں ہو
جیسے زمین اور آسمان کے درمیان
ٹمٹماتے ہوئے ستارے
جیسے بے کنار اور وسیع و عریض
ریگستانوں میں
کہیں کہیں کوئی نخلستان
اور جیسے
مدتوں کی خاموشی کے عین درمیان
کسی مدھر گیت کی جھنکار
پتیوں پر جھلملاتی شبنم
اور فضاؤں میں لہراتی دھنک کی قسم
تمھارے بغیر میں ایسے ہوں
جیسے کوئی سوکھا ہوا دریا
یا
کوئی گرا ہوا درخت
فرحت عباس شاہ