تمہاری ذات کے ہجے

تمہاری ذات کے ہجے
تمہاری ذات کے ہجے
ہماری انگلیوں سے ہی نہیں جاتے
کسی کا نام لکھنا ہو تمہارا نام لکھتے ہیں
کسی کی بات لکھنی ہو تمہاری بات لکھتے ہیں
کہیں بادل برس جائے
کوئی بادل برس جائے
تمہارے شہر کی برسات لکھتے ہیں
فرحت عباس شاہ
(کتاب – ملو ہم سے)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *