تو ہوا اور تیرے سنگ اداس

تو ہوا اور تیرے سنگ اداس
ہو گئے میرے سارے رنگ اداس
چھیڑتی ہے کبھی کبھی تاریں
دل میں رہتی ہے اک امنگ اداس
رو پڑے ہنستے ہنستے فرحت جی
کر گیا ہے کوئی ترنگ اداس
کتنی رونق تھی اس کے ہونے سے
کر گیا ہے جو سارا جھنگ اداس
یہ محبت بھی کیا عجب شے ہے
کرتی جاتی ہے سارے رنگ اداس
فرحت عباس شاہ
(کتاب – چاند پر زور نہیں)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *