زندگانی عزاب ہے یارب
اختیار ، اقتدار اور دولت
سارا کچھ ہی سراب ہے یارب
کچھ طبیعت ہماری ٹھیک نہیں
کچھ زمانہ خراب ہے یارب
مانتا ہوں صراط کرب جو ہے
یہ مرا انتخاب ہے یارب
کاش یہ بھی بتا دیا ہوتا
شاعری بھی ثواب ہے یارب
اب مرے پاس اک جدائی ہے
اور بس اک کتاب ہے یارب
فرحت عباس شاہ