جب بھی یاد کی رین پڑے

جب بھی یاد کی رین پڑے
برس ہمارے نین پڑے
تیرے رستے رستے میں
دیکھ کنوارے نین پڑے
لوگ بھی تیری آس میں ہیں
ہم بھی ہیں بے چین پڑے
اپنی اپنی گلیوں میں
ہم بھی ہیں بے چین کھڑے
کبھی کبھی لگتا ہے بس
ہم ہی ہیں بے چین کھڑے
میرے گھر آؤ تو سہی
تیرے خاطر دار بڑے
جھوٹے موٹے وعدوں سے
ہم بھی ہیں بے زار بڑے
فرحت عباس شاہ
(کتاب – عشق نرالا مذہب ہے)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *