جدائی میں بھی نگر کو سجا لیا ہم نے

جدائی میں بھی نگر کو سجا لیا ہم نے
تمہارے درد کو رونق بنا لیا ہم نے
تمام رات اداسی میں بیت جاتی ہے
کسی کی یاد کو جی سے لگا لیا ہم نے
یہ سوچ کر کہ اکیلے سفر نہیں اچھا
ترے خیال کو ساتھی بنا لیا ہم نے
کسک کو ڈھال کے شعروں کے زخم پاروں میں
خود اپنے زخموں کا اکثر مزا لیا ہم نے
زمانہ اس طرح پھرنے کا اب نہیں فرحت
کہیں ٹھہر کے زمانہ بسا لیا ہم نے
فرحت عباس شاہ
(کتاب – چاند پر زور نہیں)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *