جسم لہرا کے خواب میں آیا

جسم لہرا کے خواب میں آیا
کوئی اٹھلا کے خواب میں آیا
اپنے اجلے بدن کی خوشبو کو
خوب مہکا کے خواب میں آیا
اس ادا نے بھی ہم کو لوٹ لیا
جب وہ کترا کے خواب میں آیا
سارا ماحول تھا خلاف اس کے
درد گھبرا کے خواب میں آیا
دور تک چاندنی لجا سی گئی
چاند شرما کے خواب میں آیا
فرحت عباس شاہ
(کتاب – چاند پر زور نہیں)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *