جہاں پر لوگ ہوتے ہیں

جہاں پر لوگ ہوتے ہیں
وہیں تو روگ ہوتے ہیں
جہاں پر موت ہوتی ہے
وہیں پر سوگ ہوتے ہیں
ہزاروں درد ہوتے ہیں
ہزاروں روگ ہوتے ہیں
وہاں کچھ المیے بھی ہیں
جہاں سنجوگ ہوتے ہیں
پرائے شہر میں اکثر
پرائے لوگ ہوتے ہیں
فرحت عباس شاہ
(کتاب – اک بار کہو تم میرے ہو)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *