کسی نے بات بنائی کسی نے افسانے
سحر کی جستجو بڑھتی رہی دکھوں کی طرح
ہزار رات پڑی درمیاں ستم ڈھانے
ہم اپنی طرز کے جوگی ہیں اس زمانے میں
خود اپنے دل میں پڑے ہیں بنا کے ویرانے
تم اس سے پہلے تو ایسے نہ تھے مرے فرحت
ہر ایک شخص تمہیں آ رہا ہے سمجھانے
فرحت عباس شاہ
(کتاب – آنکھوں کے پار چاند)