جیتے جاگتے اور مرے ہوئے

جیتے جاگتے اور مرے ہوئے
جیتے جاگتے درخت اپنی جگہ
مرے ہوئے میرے سینے میں کانٹے بن کے چبھ گئے ہیں
جیتے جاگتے درختوں کی بے اعتنائی کا دکھ
اپنی جگہ
مرے ہوئے درختوں کا کیا کروں
ہرا چلتی ہے
شاخیں ہلتی ہیں
کانٹے اور زیادہ چبھنے لگتے ہیں
سینے میں اور نیچے اترنے لگتے ہیں
یا تو میرے سینے سے کانٹے نکالو
یا ہوا کو روک لو
یا ہوا سے کہہ دو انہیں ہلنے سے رو ک دے
یا ان جیتے جاگتے درختوں سے کہو
ان جیتے جاگتے درختوں سے کچھ تو کہو۔۔۔۔۔
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *