دوغلے
بتوں کی پوجا کرنے والے
آج پتھر سے آنکھیں ہی نہیں اٹھاتے
سورج کی پرستش سے روکنے والے
آگ پر ایمان لے آئے ہیں
فرعون
نمرود
اور شداد کے منکر
درباروں کی دہلیزوں پہ اپنی اپنی پیشانیاں ثبت کیے پڑے ہیں
اپنے اپنے گلے میں
اپنی اپنی بدبودار، گیلی، آلودہ انتڑیاں لپیٹے
زمین کی طرف دیکھ دیکھ کے مسکراتے ہیں
گریبانوں میں جھانکیں
اُگی ہوئی کائی دیکھیں
تو ڈر جائیں
اندھے آئینوں میں چہرے دیکھ کے مطمئن ہونے والے
خوف کی طرح
بھیانک، دہشت ناک اور مکروہ
کالے آسودہ بچھو
فرحت عباس شاہ