آسمان کے اس طرف ایک ڈر ہے
ہمارے لیے اور ہمارے بعد آنے والوں کے لیے
ان کے لیے بھی تھا جو ہم سے پہلے تھے
ایک ڈر
ہمارے اس طرف بھی ہے اور یہیں سے پھوٹتا ہے
آسمان والے ڈر کا ہمزاد
معلوم نہیں پہلے کونسا ہے اور کونسا بعد میں
ہمیں پھیلا دو
آسمان کے نیچے نیچے ہر طرف پھیلا دو
یوں کہ دونوں ڈر متوازی ہو جائیں
ایک دن آئے گا کہ ایسے ہوگا
جاننا مشکل ہو جائے گا کہ آسمان کون ہے
یعنی بالفاظِ دیگر پہچان لیا جائے گا
فرحت عباس شاہ
(کتاب – خیال سور ہے ہو تم)