کی ویرانی نہیں جاتی
تمنائیں سلامت ہوں
مسافت تھم نہیں سکتی
کبھی ساون میں بھی آؤ
تجھے صحرا دکھائیں گے
ہماری چشمِ پُر نم کا
سمندر ساتھ دیتے ہیں
قیامت اور کیا ہوگی
دلوں کے روگ سے بڑھ کر
کوئی بھی ہم سے ملتا ہے
تو تیری بات کرتے ہیں
فرحت عباس شاہ
(کتاب – محبت گمشدہ میری)