خوف ہجرت کا بن رہا ہے سبب

خوف ہجرت کا بن رہا ہے سبب
ہو رہے ہیں کئی مکاں خالی
آرزوؤں کی زرد بستی میں
سو رہے ہیں کئی مکاں خالی
کوئی آتا نہیں ہے رہنے کو
رہ رہے ہیں کئی مکاں خالی
ایسا لگتا ہے شام ڈھلتے ہی
لوٹ جاتا ہے آسماں خالی
لوٹ کر لے گیا فقیر مرا
کر گیا ہے وہ آستاں خالی
فرحت عباس شاہ
(کتاب – بارشوں کے موسم میں)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *