درد ایجاد ہی نہیں کرتا

درد ایجاد ہی نہیں کرتا
وقت برباد ہی نہیں کرتا
سب کو معلوم ہے ترا سو اب
کوئی فریاد ہی نہیں کرتا
یہ زمانہ کسی کو جیون بھر
خود سے آزاد ہی نہیں کرتا
میں ترے بعد کیوں ، نہ جانے کیوں
خود کو آباد ہی نہیں کرتا
میں تو اب جان بوجھ کر فرحت
آپ کو یاد ہی نہیں کرتا
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *