درد بھی گھٹتا نہیں اور نیند بھی آتی نہیں

درد بھی گھٹتا نہیں اور نیند بھی آتی نہیں
چاند بھی کملا گیا ہے رات بھی جاتی نہیں
اب تو ہم کو خواب بھی دیکھے ہوئے مدت ہوئی
آنکھ اب کوئی تمنا بھی اڑا لاتی نہیں
فرحت عباس شاہ
(کتاب – ہم جیسے آوارہ دل)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *