رات پتھر کی طرح بھاری ہے
آج اگر ہم ہیں مصیبت میں تو کیا
اپنی اپنی مری جاں باری ہے
سوگواری کی مرے چاروں طرف
کوئی بیمار فضا طاری ہے
دل لگی وہم کے سایوں کی طرح
جان لیوا کوئی بیماری ہے
ایک ہی چوٹ ہے کافی دل پر
ایک ہی زخم بہت کاری ہے
موت سے پیار بجا اہل نظر
زندگی موت سے بھی پیاری ہے
ایسا لگتا ہے کہ پہلے دن سے
آزمائش سی کوئی جاری ہے
فرحت عباس شاہ
(کتاب – تیرے کچھ خواب)