درد مہکائیے یا کم کیجئے

درد مہکائیے یا کم کیجئے
جس طرح چاہیے کرم کیجئے
اور کس نے ہمیں معاف کیا
شوق سے آپ بھی ستم کیجئے
دل کو سمجھا رکھا ہے ہم نے تو
سکھ ملے بھی تو آپ غم کیجئے
ورنہ کوشش فضول ہے یارو
عشق ہو تو جنم جنم کیجئے
شہر کا شہر ہی ہے ڈوب چلا
مولا مولا کرم کرم کیجئے
ہم سے قربت کی آرزو ہے تو
اپنی پلکیں ذرا سی نم کیجئے
فرحت عباس شاہ
(کتاب – جدائی راستہ روکے کھڑی ہے)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *