شبِ آوارہ
کبھی کبھی
جب تم یونہی اچانک
روح سے آنکھوں میں آ نکلتے ہو
حقیقتیں
خواب بن جاتی ہیں
اور جدائی
ایک خواب آلود سراب گزیدہ خوشی میں ڈھل جاتی ہے
کبھی کبھی
جب تم یونہی اچانک
روح سے آنکھوں میں آنکلتے ہو
تب رات کیوں ہوتی ہے
اور تم کہاں چلے جاتے ہو
میرے جاگتے ہی
فرحت عباس شاہ