خون آشام درندوں سے
اور زہریلے کیڑے مکوڑوں سے
مار ڈالنے والے راستوں سے
اور قید کر ڈالنے والی دیواروں سے
جلا ڈالنے والی ہوا سے
مٹا ڈالنے والی آندھی سے
اور دبوچ لینے والی دلدلوں سے
یاد رکھنے والے دشمنوں سے
اور بھلا دینے والے دوستوں سے
بچا لیا ہے
میں نے خود کو ان سب سے بچا لیا ہے
بس
اپنے دل سے نہیں بچا سکا
فرحت عباس شاہ