دکھتی رگ

دکھتی رگ
قدموں سے
تھکی ماندی گلیاں
ارادوں سے
سہمی ہوئی تقدیر
حوصلوں سے
شرمندی شرمندہ دکھ
اور تم سے
ہر مرحلے پر
ہارا ہوائیں
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *