دل کا درد ملال بدل

دل کا درد ملال بدل
دیوانے کچھ حال بدل
پھر جو چاہے دام لگا
پہلے اپنا مال بدل
ہم نے پر تلوار کیے
جاگ شکاری جال بدل
کھیل کی مجبوری ہے آج
خاموشی سے چال بدل
دشمن طاقت والا ہے
تو بھی اپنی ڈھال بدل
یا زخموں پر چوٹیں کھا
یا قلبِ پامال بدل
فرحت عباس شاہ
(کتاب – سوال درد کا ہے)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *