دل کو بھی آگ لگی اور میں چپ

دل کو بھی آگ لگی اور میں چپ
زندگی چیخ پڑی اور میں چپ
روز اک ظلم نیا ٹوٹ پڑا
مرگ پر مرگ ہوئی اور میں چپ
موت بھی بول پڑی خوب ہوا
پر مری نوحہ گری اور میں چپ
بے بسی چاروں طرف پوری طرح
سالہا سال رہی اور میں چپ
غم کی محفل میں مری جاں شب بھر
بات پر بات چلی اور میں چپ
اس پہ تو بین مرے بنتے تھے
وہ مجھے چھوڑ گئی اور میں چپ
فرحت عباس شاہ
(کتاب – شام کے بعد – دوم)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *