دور دل میں اترنا پڑتا ہے

دور دل میں اترنا پڑتا ہے
روح کی خاک چھاننے کے لیے
آپ کو خود نکلنا پڑتا ہے
اپنی ہی ذات جاننے کے لیے
سینکڑوں راتیں جاگتے گزریں
کشف کی رات جاننے کے لیے
زندگی کی نفی ضروری ہے
عشق کی بات ماننے کے لیے
منفیوں کی نفی بھی لازم ہے
کوئی اثبات جاننے کے لیے
فرحت عباس شاہ
(کتاب – اداس شامیں اجاڑ رستے)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *