دیپ رکھے تھے بہت سے گھر میں

دیپ رکھے تھے بہت سے گھر میں
رات آئی تو جلائے نہ گئے
آپ کے دم سے مری دنیا ہے
آپ اس دنیا میں آئے نہ گئے
ہجر تو ہجر ہوا کرتا ہے
آپ کہتے ہیں کہ روتے کیوں ہو
ساتھ چلتا ہے سفر کی صورت
یاد آتا ہے شجر کی صورت
وہ جو نزدیک سے گزرا میرے
کوئی پہچان چٹخ کر ٹوٹی
فرحت عباس شاہ
(کتاب – بارشوں کے موسم میں)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *