دیر نہ کرنا

دیر نہ کرنا
فرحت اتنی مدت بعد تو گھر آیا ہے
اس کے پیروں کے چھالوں کی کچھ نہ پوچھو
ہاتھوں کے زخموں کی بات بھی چھوڑ ہی دو
آنکھوں کی تحریریں پڑھنا آتی ہیں تو
اِک لمحہ بھی دیر نہ کرنا
اِن آنکھوں کو اپنے دل کا حال چھپانا آتا ہے۔۔۔یہ۔۔۔
پل میں حال چھپا جائیں گی
فرحت عباس شاہ
(کتاب – من پنچھی بے چین)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *