دیکھ کے گھر سنسان سہیلی

دیکھ کے گھر سنسان سہیلی
مت ہونا حیران سہیلی
مجھ میں پہلی بات نہیں ہے
اب ہے اور جہان سہیلی
ہونٹ ہنسیں اور آنکھیں رو دیں
یہ بھی ہے امکان سہیلی
دل میں اک تو اپنا دکھ ہے
اور تیرے ارمان سہیلی
پیار کو تو ہی کہا کرتی تھی
بالکل وہم گمان سہیلی
کون ملا جا کر دنیا سے
کون ہوا انجان سہیلی
میں بھی تھک کر گر سکتا ہوں
میں بھی ہوں انسان سہیلی
دھوکہ بھی تو ہو سکتی ہے
یہ میری مسکان سہیلی
ہوتا ہے ہر شور کے پیچھے
اک خاموش جہان سہیلی
فرحت عباس شاہ
(کتاب – ہم جیسے آوارہ دل)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *