رات کا دل بھی دھڑک اٹھا

رات کا دل بھی دھڑک اٹھا
کون لہو میں جاگا ہے
میں کمتر وہ اعلیٰ ہے
میں جھوٹا وہ سچا ہے
ایسے میں مت چھیڑو، دل
اپنے آپ میں ڈوبا ہے
یارو مشکل وقتوں میں
کون کسی کا ہوتا ہے
تیرے ہجر کا مارا دل
اکثر رو رو پڑتا ہے
درد ستارہ آنکھوں میں
ہر شب آن چمکتا ہے
ہنستے رہنے والوں پر
ایک زمانہ روتا ہے
فرحت عباس شاہ
(کتاب – عشق نرالا مذہب ہے)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *