رات کی تنہائی سے پوچھ

رات کی تنہائی سے پوچھ
ہم تیرے کیا لگتے ہیں
ایک عجیب سے عالم میں
یادیں تیرا ورد کریں
بند پپوٹوں کے پیچھے
آنکھ عبادت کرتی ہے
تیرے ہی بارے میں ہے
ایک دعا جو یاد رہی
روز وضو کر لیتے ہیں
نین ہمارے اشکوں سے
ایک تصور ہوتا ہے
ہر تصویر کا پس منظر
ایک مصور ہوتا ہے
پس منظر کا پس منظر
فرحت عباس شاہ
(کتاب – عشق نرالا مذہب ہے)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *