رستہ کافی مشکل ہے

رستہ کافی مشکل ہے
تنہائی آہستہ چل
دل کو ڈستا رہتا ہے
اپنی بے چینی کا غم
ہم دل والے دور ہوئے
اپنے اپنے مرکز سے
فیض تھا تیری دوری کا
نگر نگر بھٹکا ہے دل
دور کہیں آباد ہوئے
دل میں بسنے والے لوگ
فرحت عباس شاہ
(کتاب – بارشوں کے موسم میں)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *