بن گئی درد کی فضا کچھ اور
اور ہی کچھ سنا ہے لوگوں نے
کہہ گئی ہے مجھے ہوا کچھ اور
اتنے کم آنسوؤں سے کیا ہوگا
اے مری آنکھ کی گھٹا کچھ اور
مختلف پہلوؤں پہ بات چلی
اور تھا تُو ہمیں لگا کچھ اور
ہے تمہارا کرم ابھی کچھ کم
اے خدا اے مرے خدا کچھ اور
فرحت عباس شاہ
(کتاب – کہاں ہو تم)