زندانوں کی بات نہیں

زندانوں کی بات نہیں
لوگ ہوا کے قیدی ہیں
جنگل بھی خاموش ہوئے
شاید چپ کا موسم ہے
کتنی مضبوطی سے لوگ
خود کو جکڑے بیٹھے ہیں
اس کی آنکھ کی ویرانی
میرے دل تک آ پہنچی
ویرانوں میں جگہ جگہ
شہروں کی تصویریں ہیں
فرحت عباس شاہ
(کتاب – محبت گمشدہ میری)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *