زندگی سے کسی کو کیا ہے ملا

زندگی سے کسی کو کیا ہے ملا
اب جو باقی رہی سہی ہے نبھا
غم بھی آنکھیں چرا گیا مجھ سے
کیا ملا ہے مجھے وفا کا صلہ؟
ایسے لگتا ہے دونوں تنہا ہیں
ایک میں اور ایک میرا خدا
دل سے یوں آج تیری چاہ گئی
آنکھ سے جیسے کوئی اشک بہا
ہجر گم سم پڑا ہے بستر پر
اور کوئی ورد کر رہی ہے دعا
سانس پر نیل پڑ گئے فرحت
تُو نے دی ہے مجھے یہ کیسی سزا
فرحت عباس شاہ
(کتاب – ہم اکیلے ہیں بہت)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *