زندہ مردہ

زندہ مردہ
اسے میرے اندر
بیتے ہوئے صدیاں بیت چکی تھیں
لیکن پھر بھی
میں جب اسے ملا
تو میں نے اسے چھوا
اس کی آواز میں آواز ملائی
اور
اس کی ہنسی میں شامل ہوا
اسے یہ محسوس کرائے بغیر
کہ میں اندر ہی اندر کئی کئی بار رو دیا ہوں
میں نے اسے اٹھتے، بیٹھتے، ہنستے بولتے دیکھا
کسی مرے ہوئے محبوب کی
زندگی کے دنوں کی وڈیو فلم کی طرح
اور میری روح
غمزدہ خون سے بھر گئی
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *