سب زخم اچانک سل جائیں

سب زخم اچانک سل جائیں
اک روز اچانک مل جائیں
ہم لوگ محبت کے روگی
خوشیوں سے گھبرا جاتے ہیں
ویرانوں کی تو بات نہ کر
کب دیوانوں سے دور ہوئے
بے چین پرندے کیا جانیں
سر سبز شجر کیا ہوتے ہیں
ہم تیرے بارے کیا بولیں
تیری ہر بات نرالی ہے
فرحت عباس شاہ
(کتاب – بارشوں کے موسم میں)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *