دیکھ لو دل کا بخت کیسا ہے
دیکھنے آئے ہیں نگر والے
شیشہء لخت لخت کیسا ہے
بے قراری، اُداسیاں اور غم
ایک شاعر کا رخت کیسا ہے
لوگ حیرت زدہ ہیں بستی کے
دل موءقف میں سخت کیسا ہے
دیکھنے آ کبھی مرے اندر
پیار کا تاج و تخت کیسا ہے
فرحت عباس شاہ
(کتاب – شام کے بعد – دوم)