زندگی میں مرا خدا مجھ کو

زندگی میں مرا خدا مجھ کو
ہار دیتا ہے با رہا مجھ کو
ہاتھ اٹھائے تو دل گرا بیٹھے
راس آئی نہیں دعا مجھ کو
ایسے عالم میں لوگ پوچھتے ہیں
یاد کیسے کوئی رہا مجھ کو
میرا ایمان اور پختہ ہو
معجزہ تو کوئی دکھا مجھ کو
سارے سامان خود ہی پیدا کر
اپنے در پر کبھی بلا مجھ کو
آپ سے بس یہی ملا مجھ کو
ڈس رہی ہے مری خطا مجھ کو
میری چپ میرا کوئی وصف نہیں
کوئی دیتا نہیں صدا مجھ کو
آن ملتا میں آپ سے لیکن
آگئی تھی مری قضا مجھ کو
فرحت عباس شاہ
(کتاب – جدائی راستہ روکے کھڑی ہے)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *