سفر ہے اور سفر بھی کس گلی کا

سفر ہے اور سفر بھی کس گلی کا
بسیرا ہے جہاں بس بے کلی کا
میں شاعر تھا فقط اور سچاشاعر
اُسے دھوکا ہوا لیکن ولی کا
ہمارا دل ہمارا دل نہیں ہے
ٹھکانہ ہے کسی کرماں جلی کا
چلو دل کا سکوں محفوظ کر لیں
زمانہ آ گیا ہے کھلبلی کا
زمانے بھر کے غم کچھ بھی نہیں ہیں
مگر اک غم حسین ابن علیؑ کا
فرحت عباس شاہ
(کتاب – اے عشق ہمیں آزاد کرو)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *