سوا نیزہ

سوا نیزہ
ہم نے سمجھا تھا دکھ غروب ہو جائے گا
دھوپ ڈھل جائے گی
تپش کم ہو جائے گی
ہم اپنی مرضی سے زمین پر پاؤں رکھ سکیں گے
آسمان کے عین درمیان میں
ایک ہی جگہ پہ اٹکا ہوا
آگ برساتا
یہ کیسا سورج ہے
اور زمین کے عین درمیان میں
ایک ہی جگہ پر ٹکے ہوئے
ہم
سوا نیزے کے قدوں والے
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *