سوچیں

سوچیں
بہت ساری سوچیں
آپس میں مل مل کے جدا ہو جاتی ہیں
اور جدا ہو ہو کے مل جاتی ہیں
پلٹتی ہیں
ٹکراتی ہیں
اور الجھ جاتی
اور الجھتی رہتی ہیں۔۔۔
فرحت عباس شاہ
(کتاب – جم گیا صبر مری آنکھوں میں)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *