شام غم بھگوتے ہیں

شام غم بھگوتے ہیں
آؤ مل کے روتے ہیں
وصل بیچنے والے
نامراد ہوتے ہیں
ہم سے پوچھنے والے
آپ کون ہوتے ہیں
دشمنوں کے خیموں میں
لوگ اب بھی سوتے ہیں
ہم تو غم کے تاروں میں
زندگی پروتے ہیں
آنسوؤں سے دامن کا
داغ داغ دھوتے ہیں
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *